لاہور (اے پی پی) چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نادر ریجن ڈاکٹر عبدالکریم نے کہا ہے کہ پولٹری فوڈز ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردارادا رکر رہی ہیں، پولٹری صنعت سے ملک بھر میں لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آرہے ہیں،حکومت پولٹری انڈسٹری کی بہتری کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے جو کہ خوش آئند ہے،حالیہ کورناوائرس کی وبا کے باعث پولٹری مصنوعات کی برآمدات میں کمی،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے جس سے انڈسٹری کو کئی چیلنجز درپیش ہیں،حکومتی معاونت سے ان مسائل پر قابو پا لیں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پولٹری میٹ عام آدمی کو سستی قیمت پر اعلی معیار کی پروٹین فراہم کرتا ہے،پولٹری دوسرے گوشت، دالوں اور کسی حد تک قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولٹری کی صنعت زرعی پیداوار کے اجناس مکئی و دیگر اناج کے بائے پروڈکٹ کو فیڈ کے اجزاکے طور پر استعمال کرتی ہے، اس طرح پولٹری کے ساتھ ساتھ ان صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ میں بھی مدد ملتی ہے جس سے ملک بھر میں لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم ہوتے ہیں، یہ ہمسائیہ ممالک میں خوراک کی برآمدات کیلئے بھی بہترین مواقع فراہم کرتی ہے۔
ڈاکٹر عبدالکریم نے کہاکہ پولٹری سیکٹر کو پچھلے پانچ سالوں کے دوران کئی چیلنجز درپیش ہیں جن میں فیڈ کی قیمت میں اضافہ،پیداواری لاگت میں اضافہ، روپے کی قدر میں کمی، حالیہ کوروناوائرس کی وباپٹرولیم مصنوعات میں اضافہ جیسے مسائل شامل ہیں جس سے پولٹری مصنوعات کی برآمدات بھی کم ہوئی ہیں، تاہم حکومتی مثبت پالیسیوں کی بدولت ان حالات سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولٹری اور خوراک کے شعبوں میں ان پٹ لاگت پر قابو پانے سے پولٹری سیکٹر میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولٹری کی خوراک کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال، کیمیکلز اور مشینری کی درآمد پرٹیکسز میں کمی،فوڈ پروڈکشن انٹرپرائزز کے لیے درآمدی، ٹیکس فری سولر انرجی سسٹمز کی اجازت، مارک اپ کے بغیر انرجی سسٹم کے لگانے کے لئے آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی سے پولٹری انڈسٹری کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔