URDU NEWS

پاکستان اور ازبکستان کے پرائیویٹ سیکٹرکے مابین کاروباری شراکت داری کے معاہدوے کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں،ایف پی سی سی آئی

ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے پاکستان اور ازبکستان کے پرائیویٹ سیکٹرکے مابین کاروباری شراکت داری اور جوائنٹ وینچرز کے معاہدوں پر دستخط کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارما سیوٹیکل، ٹیکسٹائل، لیدر، پیٹرو کیمیکلز اور زراعت کے شعبے دونوں فریقوں کے نجی شعبے کے اداروں کے مابین طے پانے والے معاہدوں میں توجہ کا مرکز رہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے ازبکستان کے اس اعلیٰ سطحی اور نتیجہ خیز دورے پر وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ نجی شعبے کو جا نے کے لیے موقع فراہم کرنے پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔میاں ناصر حیات مگوں نے Sardor Umurzakov کا گرم جو شی سے استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیاجو کہ ازبکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر برائے انوسمنٹ اور فارن ٹریڈ ہیں۔انہو ں نے Ikramov Adham Ilkhamovich کا بھی شکریہ ادا کیا جو کہ ازبکستان کے چیئرمین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ہیں کہ انہو ں نے ازبکستان کی کاروباری برا دری سے پاکستانی کاروباری وفدکا تعارف کروایا اور انہوں نے دونوں ممالک کے کاروباری برا دری کو نتیجہ خیز روابط قائم کرنے میں ان کی کاوشوں کا سراہا۔ایف پی سی سی آئی کے صدر نے بتایا کہ ازبک کاروباری اداروں اور کارپوریٹس کے ساتھ طے پانے والے ایم او یوز اربوں روپے کی معاشی سرگرمیاں پیدا کریں گے اور یہ دونوں فریقین کے لیے یکساں فائد ہ مند ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر ایم او یوز پر صنعتی اور محنت سے وابستہ شعبوں میں دستخط ہوئے ہیں اور ان کے نتیجے میں بہت سی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔میاں ناصر حیات مگوں نے اطمینان کااظہار کیاکہ وزیر اعظم کے ہمراہ بزنس رہنماؤں کہ وفد میں پاکستان کے 100 سے زیادہ بڑے تاجر اور صنعتکار شامل تھے؛ جو کہ پاکستانی تاجروں کی طرف سے برادر ملک کے ساتھ کاروباری تعلقات کو بڑھانے اور مستحکم کرنے میں دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے وزیر اعظم کے ساتھ آئندہ ہو نے والے ترجیحی تجارت کے معاہدے (پی ٹی اے) پر بھی تبادلہ خیال کیا؛ جس کی توقع ستمبر 2021 میں کی جا رہی ہے۔ انہو ں نے زور دیا کہ ایف پی سی سی آئی کو پاکستانی کاروباری اور ٹر یڈ کمیونٹی کی اعلی تر ین نمائندہ تنظیم ہو نے ناطے ازبکستان کے ساتھ تر جیحی تجارتی معاہدے کی تفصیلا ت طے کرنے کے عمل میں لا زمی شامل کیا جا نا چا ہیے۔ وزیر اعظم پاکستا ن نے انکی رائے کے ساتھ اتفاق کیا اور بتایا کہ ازبکستان کے ساتھ پی ٹی اے پر دستخط کرنے سے قبل ایف پی سی سی آئی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ایف پی سی سی آئی دونوں ممالک کے مابین تجارت، سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کی حقیقی صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے لئے ازبکستان کے کاروباری اداروں اور صنعتی رہنماؤں کے ساتھ قریبی رابطے رکھنے کی خواہشمند ہے۔