اسلام آباد ۔۔ملک کے زرعی شعبہ نے جاری مالی سال کے دوران بہتر کارگردگی کامظاہرہ کیا ہے اورخریف کی اہم فصلوں کی کی ہدف سے زیادہ پیداوارحاصل ہوئی ہے،وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ربیع کی فصلوں کیلئے 5.4 ارب روپے کے پیکج اورگندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کے نتیجہ میں گندم کی 27 ملین ٹن پیداوارکا ہدف حاصل ہونے کی امید ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق سال21۔ 2020 کیلئے خریف کی اہم فصلوں چاول، کماد اورمکئی کی فصلوں کی ہدف سے بڑھ کر پیداوارحاصل ہوئی ہے۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ربیع کی فصلوں کیلئے 5.4 ارب روپے کے پیکج اورگندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کے نتیجہ میں گندم کی 27 ملین ٹن پیداوارکا ہدف حاصل ہونے کی امید ہے۔ زرعی مداخل کی صورتحال بھی تسلی بخش ہے۔جاری مالی سال کی پہلی ششماہی میں زرعی ٹریکٹروں کی پیداواراورفروخت میں بالترتیب 39 اور43 فیصدکااضافہ ہواہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے مقامی طورپرتیارکردہ ٹریکٹروں پرسیلزٹیکس کی مد میں زراعانت میں توسیع کردی ہے۔انڈس ریورسسٹم اتھارٹی کے مطابق دسمبرمیں پانی کی فراہمی کا حجم 5.29 ملین ایکڑفٹ رہا،اکتوبرتانومبر کے عرصہ میں یوریا کی کھپت میں 88.5 فیصدکااضافہ ہواہے جس کی بنیادی وجہ گیس انفرا سٹرکچر ڈولپمنٹ سیس کی مدمیں استثنیٰ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق موسلادھاربارشوں، ٹڈی دل اورزیرکاشت رقبے میں کمی کی وجہ سے کاٹن کی پیداوارکے حوالہ سے خدشات موجود ہے تاہم خریف کی دیگرفصلوں کی بہترپیداوارسے اس کمی کے اثرات کوزائل کرنے میں مددملیگی۔زرعی مداخل کی دستیابی، بہترموسم کی پیشنگوئی اورپنجاب میں گندم کے زیرکاشت رقبہ میں 90 فیصد ہدف پرمبنی کاشت سے گندم کی 27 ملین ٹن کاپیداواری ہدف حاصل کرلیا جائیگا۔مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ملک میں زراعت کے شعبہ میں 470.1 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کئے گئے ہیں۔